حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر نیش وِل کے ایک اسکول میں خاتون حملہ آور نے گولی مار کر تین بچوں سمیت چھ افراد کو ہلاک کر دیا۔
فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 9 سال ہیں۔ جبکہ تین دیگر کی عمریں 60 سے 61 سال کے درمیان ہیں۔ ایک 28 سالہ حملہ آور آڈرے ہیل پولیس کی جوابی کارروائی میں مارا گیا، واقعے کے بعد حکام نے اسکول آنے والے والدین کو محفوظ مقام کی جانب جانےکی ہدایت کی۔
جس اسکول میں فائرنگ کی گئی وہ نیش وِل کا ایک نجی اسکول ہے جہاں 11 سال تک کے بچے پڑھتے ہیں، اس حملے کے بعد ایک بار پھر امریکہ میں بندوق رکھنے کے قانون میں تبدیلی کو لے کر بحث چھڑ گئی ہے۔
اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے مارچ کے آخر تک قومی پرچم کو آدھا جھکانے کا حکم دیا ہے۔
اسکول کے قریب رہنے والی ایک خاتون کیتھی نے مقامی میڈیا کو بتایا: پہلے آٹھ یا دس گولیوں کی آوازیں بہت تیز تھیں، اسکول ہمارے گھر سے صرف دو بلاک کے فاصلے پر ہے، یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے اور کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔